ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / میں صدرکی دوڑ میں نہیں ہوں،یہ سب افواہیں ہیں :بھاگوت 

میں صدرکی دوڑ میں نہیں ہوں،یہ سب افواہیں ہیں :بھاگوت 

Wed, 29 Mar 2017 19:56:47  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،29؍مارچ (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )آرایس ایس چیف موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ وہ صدر کے عہدے کی دوڑ میں نہیں ہیں۔بدھ کی صبح بھاگوت نے ناگپور میں کہاکہ میں صدارتی دوڑ میں نہیں ہوں۔واضح رہے کہ بی جے پی کی اتحادی پارٹی شیوسینا نے اس ہفتے کہا تھا ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے کے لیے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت صدر کے لیے اچھی پسند ہوں گے۔انہوں نے کہا تھاکہ یہ ملک میں سب سے اعلی عہدہ ہے، بے داغ شبیہ والے کسی شخص کو اس پر فائز ہونا چاہئے، ہم نے سنا ہے کہ صدر کے لیے بھاگوت کے نام پر غور ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانا ہے تو بھاگوت صدر کے عہدے کے لیے بہترین پسند ہوں گے، لیکن ان کی امیدواری کی حمایت کرنے کافیصلہ اددھوجی طرف کیا جائے گا۔

ادھر لوک سبھا میں اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس نے کہا ہے کہ وہ صدر کے لیے کسی ایسے امیدوار کی حمایت نہیں کرے گی، جو آر ایس ایس کے نظریات سے وابستہ ہوں۔کانگریس کے ترجمان گورو گوگوئی نے بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ اس معاملے میں پارٹی مناسب وقت پر اپنے درمیان تبادلہ خیال کر فیصلہ کرے گی۔ان سے سوال کیا گیا کہ شیوسینا نے سنگھ کے سربراہ بھاگوت کو صدر کے عہدہ کا امیدوار بنانے پر حمایت دینے کی بات کہی ہے، اس پر کانگریس کی کیا رائے ہے؟ گوگوئی نے کہاکہ شیوسینا کی رائے پر ہم کچھ کہنا نہیں چاہیں گے، اس بارے میں ہم اپنے درمیان غوروخوض کریں گے اور جو بھی فیصلہ ہوگا، اس سے صحیح وقت پر ہم آپ کو آگاہ کریں گے۔

قابل ذکر ہے کہ شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے کہا ہے کہ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو صدر بنایا جائے تو وہ اچھی پسند ہوں گے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا صدارتی انتخابات میں کانگریس کسی باہمی اتفاق والے امیدوار کو کھڑا کرنے کی کوشش کرے گی یا کسی ایسے امیدوار کی حمایت کرے گی ؟اس پر انہوں نے کہاکہ ہم آر ایس ایس کے نظریات کی حمایت نہیں کرتے، یہ بہت واضح ہے، اس معاملہ میں پارٹی مناسب وقت پر اپنے اندر بات چیت کرکے کوئی فیصلہ کرے گی۔غور طلب ہے کہ موجودہ صدر پرنب مکھرجی کی میعاد جولائی میں ختم ہو رہی ہے۔اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں زبردست کامیابی کے بعد مرکز میں حکمران بی جے پی کے پاس صدارتی انتخابات میں اپنے امیدوار کے لیے حمایت حاصل کرنا نسبتا آسان ہو گیا ہے۔


Share: